آنے والی ہماری بہترین زندگی : نئی زمین ، ہمارا ابدی گھر مصنف: رینڈی ایلکورن (Our Best Life Yet to Come)

ذرا تصور کریں کہ آپ سیارہ مریخ پر پانچ سالہ مشن کی تیاری کرنے والی ناسا کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ سالوں کی ٹرینگ کے بعد ، مشن کے آغاز کا وقت آپہنچا ہے۔ اور راکٹ جیسے ہی اوپر اٹھا ، آپ کے ایک ساتھی خلاباز نے آپ سے پوچھا ، "آپ کو مریخ کے بارے میں کیا معلوم ہے؟"  آپ اپنے کندھوں کوہلاتے ہوۓ کہتے ہیں کہ "مجھے کچھ بھی معلوم نہیں کیونکہ ہم نے اس کے بارے میں کبھی بات نہیں کی۔ میرا اندازہ ہے کہ جب ہم وہاں پہنچیں گے تب ہمیں پتہ چل جائے گا۔ " یہ سوچنے کی بات نہیں ، ہے نا؟ یہ بات تو ناقابل فہم ہے کہ آپ کی ٹرینگ میں آپ کی آخری منزل کے بارے میں وسیع مطالعہ اور تیاری شامل بالکل موجود نہیں۔

 اسی طرح دنیا بھرکے مسیحی تعلیمی اداروں ، بائبل سکولوں اور گرجا گھروں میں ، ہماری آخری منزل: یعنی نۓ آسمان اور نئی زمین کے بارے میں بہت کم تعلیم دی جارہی ہے۔ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ جنت میں کیسے پہنچا جا سکتا ہے ، اور یہ بتایا جاتا ہے کہ جنت، جہنم سے کس طرح بہتر ہے، لیکن ہمیں خُصوصاً جنت کے بارے میں بہت کم سکھایا جاتا ہے۔

کیا موجودہ جنت اور ابدی جنت مختلف ہیں؟

پولوس رسول ہمارا یہ جاننا ضروری سمجھتا ہے کہ جب ہم مر جاتے ہیں تو اصل میں کیا ہوتا ہے: "اے بھائِیو ! ہم نہیں چاہتے کہ جو سوتے ہیں اُن کی بابت تُم ناواقِف رہو۔(۱ تھسلنیکیوں ۴: ۱۳ )

 لوگ عام طور پر"جنت" اسی جگہ کو سمجھتے ہیں جہاں مسیحی وفات پانے کے بعد جاتے ہیں۔ لیکن یہ ہمیں بائبل کے اہم امتیازات کو سمجھنے سے روکتا ہے۔ ایک بہتر وضاحت یہ بتاتی ہے کہ جنت خدا کی مرکزی رہائش گاہ ہے ، یہ خدا کے تخت کا  مقام جہاں سے وہ کائنات پرحکمرانی کرتا ہے۔

موجودہ جنت کا تو صحیح مقام معلوم نہیں ہے ، لیکن ہمیں یہ بتایا جاتا ہے کہ نئی جنت نئ زمین پر واقع ہوگی ، جہاں خدا اپنے لوگوں کے ساتھ رہنے کے لئے آۓ گا (مکاشفہ ۲۱: ۳)۔

جسے ہم موجودہ جنت کہتے ہیں وہ زمین پر ایمانداروں کی ماضی کی زندگیوں اور مستقبل میں نئی زمین پر ابدی زندگیوں کے درمیان ایک منتقل ہونے کا مقام ہے۔

زمینی زندگی کے بعد جب ہم  جنت میں جاتے ہیں تو یہ زمین پر رہنے سے کہیں زیادہ "بہتر" ہے کیونکہ زمین  تو لعنت کے تحت خدا کی براہ راست موجودگی سے دور ہے ۔

(فلپیوں ۱ ؛ ۳)

 اگرچہ  ِفردوس ایک شاندار جگہ ہوگی ، لیکن موجودہ آسمانی جگہ وہ جگہ نہیں ہے جس کے لئےخدا نے ہمیں بنایا ہے ، وہ جگہ جس کا  وعدہ خدا نے ہم سے کِیا تاکہ ہم ہمیشہ وہاں رہیں۔

    . خدا کے فرزندوں کی منزل زندگی ہے کیونکہ  وہ نئ زمین پر نئ مخلوق ہیں

پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی۔ مکاشفہ ۱:۲۱

ایک بار جب ہم اپنے اس مفروضے کو ترک کردیں کہ جنت تبدیل نہیں ہوسکتی تو یہ سب سمجھ میں آجاتا ہے۔ خدا بدلتا نہیں ہے۔ وہ  بالکل بدل نہیں سکتا لیکن خدا صاف صاف کہتا ہے کہ جنت بدل جائے گی۔ اسے بالآخر نئی زمین میں منتقل کردیا جائے گا۔

 نئی ​​زمین اور  وہاں زندگی کیسی ہوگی؟

 مسِیح میں سب چِیزوں کا مجمُوعہ ہو جائے ۔ خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمِین کی۔ افسیوں ۱۰:۱

جس طرح خدا اور انسان ہمیشہ کے لئے یسوع میں متحد رہیں گے ، اسی طرح جنت اور زمین ہمیشہ کے لئے نئی طبعی کائنات میں متحد ہوجائیں گے ، جہاں ہم جی ُاٹھے ہوے لوگوں کے طور پر زندہ رہیں گے.

خدا نئی زمین پر ہمارے ساتھ رہے گا۔ اس سے جنت میں اور زمین کی ساری چیزیں اکٹھی ہوجائیں گی۔

پِھر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گااور اُن کا خُدا ہو گا۔

مکاشفہ ۳:۲۱

ہم زندہ رہیں گے اور  اپنے خداوند یسوع کے ساتھ حکمرانی اور خدمت کریں گے جو تمام شادمانی اور مسرت کا سرچشمہ ہے.

مسیح میں جی اٹھنے کے بعد ، ہماری نئی دوستی ہوگی ، نئی ثقافت ہوگی اور ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور ہم دوبارہ نہیں مریں گے۔ پھر  وہاں جشن منایا جائے گا موت پر فتح پانے والے یسوع کے ساتھ.

انسانیت کو خدا کی شان کے لیے زمین پر رہنے کے لئےبنایا گیا تھا۔ مسیح کا مجسم ہونا، مر جانا اور پھر جی ُاٹھنا بھی اسی کو ظاہر کرتا ہے ۔ ایک نئی سرزمین پر ایک نئی انسانیت.

ابدی جنت کے بارے میں ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ ہم ُاسے جانتے نہ ہونگے۔ لیکن یہ حقیقت سے آگے نہیں ہوسکتا تھا۔ جب ہم یہ سنتے ہیں کہ جنت میں ہمارے پاس نئے بدن ہوں گے اور نئی زمین پر زندہ ہوں گے ، تو ہمیں اس سے ہم  لفظ "نئے" کو سمجھ پاتے ہیں۔

نئے لفظ کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے نئے جسم ، نئی زمین اور نئے رشتے کی کامل اور نئی شکل جو ہم پہلے سے

 جانتے ہیں

 ابدی گھر کے لیے ہماری آرزو اب ہم پر کیا اثر ڈالتی ہے؟

13لیکن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتِظار کرتے ہیں جِن میں راست بازی بسی رہے گی۔

14پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم اِن باتوں کے مُنتظِر ہو اِس لِئے اُس کے سامنے اِطمِینان کی حالت میں بے داغ اور بے عَیب نِکلنے کی کوشِش کرو۔

۲پطرس ۳: ۱۳ـ۱۴

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم نئی زمین پر ہمیشہ کے لئے زندہ رہیں گے۔ اس سے ہمیں یہ سمجھنے میں مڈ ملتی ہے کہ ہم آج جن چیزوں کا انتخاب کرتے ہیں جن میں ذاتی تقدس کا انتخاب  شامل ہے اور یہ بھی شامل ہے ہم دوسروں کے ساتھ کس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں یہ ہمیشہ کے لئے ایک خاص اثر ابدیت کے لیے رکھتا ہے.

خدا دیکھ رہا ہے۔ وہ مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے . یسوع نے کہا کہ جنت میں وہ ہمیں اس کے ساتھ وفاداری کے کام کرنے کا بدلہ دے گا ، یہاں تک کہ ہر ٹھنڈے پانی کا گلاس جو ہم نے ُاس کے نام پر ضرورت مندوں کو دیا ُاس کو بھی یاد رکھے گا. (دیکھیے مرقس ۴۰:۹ )

زمین پر زندگی اہم ہے ، اس لئے نہیں کہ یہ ہماری واحد زندگی ہے ، بلکہ اس وجہ سے کہ یہ ہماری زندگی کا ایک حصہ ہے ۔ یہ ایک ایسی زندگی کا وہ آغاز ہے جو ایک نئ زمین پر جاری رہے گا۔ خدا ہمارے مستقبل کے بارے میں جوکہتا ہے  وہ ہمیں اپنے ماضی کی تشریح کرنے اور ہمارے حال میں اس کی خدمت کرنے کا اہل بناتا ہے۔

چاہے وہ کسی ٹیم کی کوچنگ کر رہا ہو ، نوجوانوں کی رہنمائی کرے ، لان کا گھاس بنائے ، اسقاط حمل پر آواز اٹھائے ، نسلی مفاہمت کے لئے کام کرے ، قلیل مدتی دورے کرے ، یا اپنی آمدنی کا بڑا حصہ مشنوں یا داخلی شہر کے کاموں میں دے. اگر آپ ' مسیح کی طاقت کے ذریعہ یہ کام کر رہے ہو آپ آنے والی نئی زمین کی پیش گوئی کو اس موجودہ مصائب ذدہ زمین پر محسوس کریں گے.

ہمیں اس حقیقت کو کبھی نہیں فراموش کرنا چاہئے کہ ہم دو سلطنتوں کے شہری ہیں ، جو ایک روز  ایک ہو جائے گیں۔

 مسیح کی دائمی حکمرانی کے تحت ایک نئ جنت اور ایک نئی زمین  ہوگی جو ناقابل تقسیم ہوگی ۔

ہم خوشی اور اطمینان کے ساتھ اس فرق کو دیکھیں گے جو خدا کے فضل سے ہم نے پیدا کیا ہے

ہمارے آج کے نظریہ کو اس حقیقت سے آگاہ کیا گیا ہے کہ  قیامت خدا کے فرزندوں کا انتظار کر رہی ہے۔

ہمارا انتظار نئ جنت اور نئ زمین کر رہیں ہیں اور یہ ہماری  زندگی میں دیکھی ہوئ  ہر چیز اور سوچ سے بالا تر  ہے.

ہمارا انتظار نئ جنت اور نئ زمین کر رہیں ہیں اور یہ ہماری  زندگی میں دیکھی ہوئ  ہر چیز اور سوچ سے بالا تر  ہے. کیونکہ جہاں تک بھی ہم تصور کر پائینگے یہ ُاسسےبھی زیادہ بہتر ہونگے.

مترجم: گوہر الماس

 

 

Our Best Life Yet to Come: The New Earth, Our Eternal Home

Imagine you’re part of a NASA team preparing for a five-year mission to Mars. After a period of extensive training, the launch date finally arrives. As the rocket lifts off, one of your fellow astronauts asks, “What do you know about Mars?”

Envision shrugging your shoulders and saying, “Nothing. We never talked about it. I guess we’ll find out when we get there.” It’s unthinkable, isn’t it? It’s inconceivable that your training wouldn’t have included extensive study of and preparation for your ultimate destination. Yet in seminaries, Bible schools, and churches around the world, there's very little teaching about our ultimate destination: the New Heavens and New Earth. We’re told how to get to Heaven, and that it’s a better destination than Hell, but we’re taught remarkably little about Heaven itself.

Are the Present Heaven and the Eternal Heaven Different?

The apostle Paul considered it vital for us to know what happens when we die: “Dear brothers and sisters, we want you to know what will happen to the believers who have died” (1 Thessalonians 4:13, NLT).

People usually think of “Heaven” as the place Christians go when they die. But this keeps us from understanding important biblical distinctions. A better definition explains that Heaven is God’s central dwelling place, the location of his throne from where he rules the universe.

The exact location of the present Heaven is unknown, but we’re told the future Heaven will be located on the New Earth, where God will come down to live with his people (Revelation 21:3). The present Heaven is a place of transition between believers’ past lives on Earth and future resurrection lives on the New Earth.

Life in the Heaven we go to when we die is “far better” than living here on Earth under the Curse, away from the direct presence of God (Philippians 1:23). But although it will be a wonderful place, the present Heaven is not the place we’re made for, the place God promises to refashion for us to live in forever. God’s children are destined for life as resurrected beings on a resurrected Earth.

Revelation 21:1 says, “Then I saw a new heaven and a new earth, for the old heaven and the old earth had disappeared.” Once we abandon our assumption that Heaven cannot change, it all makes sense. God doesn’t change; he’s immutable. But God clearly says that Heaven will change. It will eventually be relocated to the New Earth.

What Will the New Earth and Life There Be Like?

Ephesians 1:10 says that God’s plan is “to unite all things in him, things in heaven and things on earth.” Just as God and man will be forever united in Jesus, so Heaven and Earth will forever be united in the new physical universe, where we’ll live as resurrected people.

God will live with us on the New Earth. That will bring all things in Heaven and on Earth together. “And I heard a loud voice from the throne saying, ‘Behold, the dwelling place of God is with man. He will dwell with them, and they will be his people, and God himself will be with them as their God’” (Revelation 21:3). We’ll live and rule and serve with our Lord Jesus, the source of all joy and happiness.

To be in resurrected bodies on a resurrected Earth in resurrected friendships, enjoying a resurrected culture with the resurrected Jesus—now that will be the ultimate party! Everybody will be who God made them to be—and none of us will ever suffer or die again.

Mankind was designed to live on the Earth to God’s glory. That’s exactly what Christ’s incarnation, death and resurrection secured—a renewed humanity upon a renewed Earth.

A common misunderstanding about the eternal Heaven is that it will be unfamiliar. But that couldn’t be further from the truth. When we hear that in Heaven we’ll have new bodies and live on a New Earth, this is how we should understand the word new—a restored and perfected version of our familiar bodies and our familiar Earth and our familiar relationships.

How Does Longing for Our Eternal Home Affect Us Now?

After saying “we are looking forward to a New Heaven and a New Earth, the home of righteousness,” Peter immediately adds, “So then, dear friends, since you are looking forward to this, make every effort to be found spotless, blameless and at peace with him” (2 Pet. 3:13-14).

Knowing we’ll live forever as resurrected people on a New Earth helps us realize that the choices we make today, including choices of personal holiness—and how we act toward others—will make an indelible mark on eternity. God is watching. He’s keeping track. Jesus said that in Heaven He’ll reward us for acts of faithfulness to Him, right down to every cup of cold water we’ve given to the needy in His name (see Mark 9:41).

Life on Earth matters, not because it’s the only life we have, but precisely because it isn’t—it’s the beginning of a life that will continue without end on a renewed Earth. What God says about our future enables us to interpret our past and serve Him in our present.

Whether it’s coaching a team, mentoring young people, mowing a widow’s lawn, standing up for unborn children, working for racial reconciliation, going on short-term missions trips, or giving a large portion of your income to missions or inner-city work—If you’re doing it through Christ’s power you’re bringing a foretaste of the coming New Earth to this current, hurting Earth.

We shouldn’t forget the compelling reality that we’re citizens of two realms, which will one day be consolidated into one—a New Heaven and a New Earth, indivisible and under the eternal rule of Christ. On that Earth, we’ll look back with satisfaction and gratitude at the difference, by God’s grace, we were able to make on this Earth.

Our perspective today is informed by the reality that resurrection awaits God’s children. This means we’ll never pass our peaks. The best is yet to come! No need for bucket lists, because the adventures awaiting us in the New Heavens and on the New Earth will far exceed the greatest thrills of this life. Right when we think “it can’t get any better than this”…it will.

Photo by nate rayfield on Unsplash

Randy Alcorn (@randyalcorn) is the author of over sixty books and the founder and director of Eternal Perspective Ministries